ممبئی، یکم دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر میں انتخابات کے نتائج کے تقریباً ۱۲ دن بعد ۵ دسمبر کو نئی حکومت کے حلف برداری کا اعلان کیا گیا تھا، مگر ابھی تک نئی حکومت کے بنیادی خطوط واضح نہیں ہو سکے ہیں اور نہ ہی وزارت اعلیٰ کے عہدے کا کوئی فیصلہ سامنے آیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایکناتھ شندے اپنے آبائی گاؤں ستارا چلے گئے ہیں اور وہاں پہنچ کر انہوں نے اپنا فون بھی بند کر لیا ہے، جس سے ان کی ناراضگی کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
بی جے پی اور این سی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے خدوخال بالکل طے اور واضح ہیں۔ کون سا محکمہ کسے ملنا ہے یہ بھی طے کرلیا گیا ہے لیکن اس کے اعلان سے قبل ہی ایکناتھ شندے ستارا چلے گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ اب وہاں ان کی طبیعت بھی خراب ہو گئی ہے جس کی وجہ سے ممبئی سے کچھ ڈاکٹرس انہیں دیکھنے گئے ہیں۔ بہرحال جیسے ہی وہ واپس آئیں گے حکومت سازی کے تعلق سے تمام تصویر واضح ہو جائے گی۔ بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکناتھ شندے اب ضرورت سے زیادہ ڈیمانڈ کررہے ہیں اسی وجہ سے بی جے پی اعلیٰ کمان غور کر رہی ہے مگر ہوگا وہی جو پارٹی کی اعلیٰ کمان چاہے گی۔ واضح رہے کہ ایکناتھ شندے وزارت داخلہ مانگ رہے ہیں۔ اس تعلق سنجے شرشاٹ نے کہا کہ جب بھی ایکناتھ شندے گائوں پہنچے ہیں کوئی بڑا فیصلہ کیا ہے۔ اس بار بھی کوئی بڑا فیصلہ ہی کریں گے ۔
ایکناتھ شندے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ وزارت اعلیٰ جیسے منصب کی قربانی دے رہے ہیں اس لئے وزارت داخلہ مانگ رہے ہیں۔ اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ بی جےپی کو اس پر غور کرنا چاہئے تاکہ سرکار بحسن و خوبی چل سکے۔ اس پورے کھیل میں اجیت پوار کی این سی پی کا بھی کافی اہم رول ہے کیوں کہ اس کی سیٹیں بھی زیادہ آئی ہیں ایسے میں ایکناتھ شندے کے پاس زیادہ دبائو ڈالنےکا موقع نہیں ہے۔یہ بتایا جارہا ہے کہ اجیت پوار وزارت مالیات اور دیگر وزارتوں پر راضی ہو گئے ہیں۔